الصِّدْقُ أَمَانَهٌ وَ الْکَ ذِبُ خِیَانَهٌ وَ الْأَدَبُ رِئَاسَهٌ وَ الْحَزْمُ کِیَاسَهٌ وَ الشَّرَفُ
مَتْوَاهٌ وَ الْقَصْدُ مَثْرَاهٌ وَ الْحِرْصُ مَفْقَرَهٌ وَ الدَّنَاءَهُ مَحْقَرَهٌ وَ السَّخَ اءُ قُرْبَهٌ وَ اللُّؤْمُ غُرْبَهٌ وَ الرِّقَّهُ اسْتِکَانَهٌ وَ الْعَجْزُ مَهَانَهٌ وَ الْهَوَي مَیْلٌ وَ الْوَفَاءُ کَیْلٌ وَ الْعُجْبُ هَلَاكٌ وَ الصَّبْرُ
مِلَاكٌ.
امام علی (علیہ السلام):
سچ بولنا امانت ہے اور جھوٹ خیانت، شائستگی سرداری ہے، ہوشیاری حکمت اور اسراف نقصان دہ ہے اور اعتدال مال کا سبب، حرص خالی ہاتھ ہے اور پپستی باعث حقارت، سخاوت لوگوں کو قریب کرنے کا سبب بنتی ہے، پست فطرتی دوری کا سبب، ہمدردی عاجزی ہے اور بول چال میں کمزوری ناکاممی، یواپرستی کج روی ہے اور وفاداری وقار، خود کو دیکھنا تباہی ہے اور برداشت صلاحیت۔
ماخذ:
الخصال، شیخ صدوق
جلد2
صفحہ506
ID: 52045