بسته احادیث درباره Dieu

اردو
FILTERS

زمرے SORT BY: حال ہی میں پرانا سب سے زیادہ دیکھا گیا سب سے زیادہ پسند کیا گیا

رسولُ اللّهِ صلى الله عليه و آله: ألا و إنّ الرُّوحَ الأمينَ نَفَثَ في رُوعِي أنّهُ لَن تَمُوتَ نفسٌ حتّى تَستَكمِلَ رِزقَها، فاتَّقُوا اللّهَ و أجمِلُوا في الطَّلَبِ، و لا يَحمِلْ أحَدَكُم استِبطاءُ شَي ءٍ مِنَ الرِّزقِ أن يَطلُبَهُ بغَيرِ حِلِّهِ، فإنّهُ لا يُدرَكُ ما عِندَ اللّهِ إلّا بطاعَتِهِ.
پیغمبراکرم (صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم):
جان لو کہ روح الامین نے میرے دل میں یہ بات ڈالی کہ کوئی نفس نہیں مرے گا یہاں تک کہ اپنا رزق مکمل طور پر لے لے، لہذا اللہ سے ڈرو اور اچھے طریقے سے (رزق) طلب کرو، اور تم میں سے کسی کو رزق میں سے کسی چیز کا دیر سے ملنا، تمہیں مجبور نہ کردے کہ اسے غیرحلال (راستے سے) طلب کرو، کیونکہ جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ اس کی اطاعت کے بغیر حاصل نہیں ہوتا۔
ماخذ: الکافی جلد2 صفحہ74 بصائر الدرجات جلد1 صفحہ453
ID: 898
19056
اجعَلُوا كُلَّ رجائكُم للّهِ سبحانَهُ و لا تَرجُوا أحَداً سِواهُ، فإنّهُ ما رَجا أحَدٌ غَيرَ اللّهِ تعالى إلّا خابَ.
امام علی (علیہ السلام):
اپنی ساری امید اللہ سبحانہ پر رکھو اور اس کے سوا کسی پر امید نہ رکھو، کیونکہ کوئی اللہ تعالیٰ کے علاوہ پر امید نہیں رکھتا مگر محروم ہوا۔
ID: 639
7006
اُرْجُ اللّهَ رَجاءً لا يُجَرّئُكَ على مَعاصيهِ، وَ خَفِ اللّهَ خَوفاً لا يُؤْيِسُكَ مِن رَحمَتِهِ.
امام جعفر صادق (علیہ السلام):
اللہ پر اتنی امید رکھو کہ وہ تمہیں اس کی نافرمانی پر جری نہ بنا دے اور اللہ سے اتنا ڈرو کہ وہ تمہیں اس کی رحمت سے مایوس نہ کردے۔
ماخذ: بحار الانوار جلد39 صفحہ384 تحف العقول نمبر304
ID: 419
8743
ذِكرُ اللّهِ سَجِيَّةُ كُلِّ مُحسِنٍ وَ شِيمَةُ كُلِّ مُؤمنٍ.
امام علی (علیہ السلام):
اللہ کویادکرنا، ہر نیک انسان کی صفت اور ہر مومن کی خصلت ہے۔
ID: 408
7647
فيما أوحى‏ اللَّهُ تعالى‏ إلى‏ موسى‏ عليه السلام - : ما خَلَقتُ خَلْقاً أحَبَّ إلَيَّ مِن عَبديَ المؤمنِ ، فإنّي إنّما أبْتَلِيهِ لِمَا هُو خَيرٌ لَهُ ، واُعافِيهِ لِما هُو خيرٌ لَهُ ، وأزْوِي عَنهُ لِما هُو خَيرٌ لَهُ ، وأنا أعلَمُ بما يَصلُحُ علَيهِ عبدي ، فلْيَصْبِرْ على‏ بلائي ، ولْيَشكُرْ نَعْمائي ، ولْيَرْضَ بقَضائي ، أكتُبْهُ في الصِّدِّيقينَ عِندي.
امام جعفر صادق (علیہ السلام):
اللہ نے موسیٰ (علیہ السلام) کی طرف جو چیزیں وحی کیں اس میں سے کچھ یہ تھا کہ اے موسی میں نے کوئی ایسی مخلوق خلق نہیں کی جو مومن بندے سے زیادہ مجھے محبوب ہو اور میں بیشک اسے آزمائش میں ڈالتا ہوں اس لئے کہ اس کے حق میں بہتر ہے اور اسے صحت بخشتا ہوں کیونکہ اس کے لئے بہتر ہے اور اس سے لے کر اسے محروم کر دیتا ہوں کیونکہ اس کے لئے اس میں بھلائی ہے اور میں بہتر جانتا ہوں کہ کون سی چیز میرے بندے کی اصلاح کرتی ہے تو اسے چاہیے کہ میری آزمائش پہ صبر کرے اور میری قضا پہ راضی رہے اور میری نعمتوں کا شکر ادا کرے تاکہ اسے اپنے صدیق بندوں میں لکھ دوں، جب میری رضا کے مطابق عمل کرے اور میرے حکم کی اطاعت کرے۔
ماخذ: بحار الانوار جلد72 صفحہ331
ID: 335
11008
جِماعُ الخَيرِ في المُوالاةِ في اللّهِ، وَ المُعاداةِ في اللّهِ، وَ المَحبَّةِ في اللّهِ، وَ البُغْضِ في اللّهِ.
امام علی (علیہ السلام):
خیر کا اکٹھا ہونا اللہ کے لئے دوستی کرنے اور اللہ کے لئے دشمنی کرنے اور اللہ کے لئے محبت کرنے اور اللہ کے لئے بغض رکھنے میں ہے
ID: 200
12095
كُلُّ مَوْلودٍ يُولَدُ على الفِطرَةِ، يَعني على المَعْرِفَةِ بأنّ اللّهَ عزّ و جلّ خالِقُهُ، فذلكَ قَولُهُ: «و لَئنْ سَألْتَهُم مَن خَلَقَ السّماواتِ وَ الأرضَ لَيَقُولُنَّ اللّهُ».
پیغمبراکرم (صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم):
ہر مولود، فطرت پر پیدا ہوتا ہے یعنی اس معرفت پر کہ اللہ عزّوجل اس کا خالق ہے تو یہ ہے اللہ (کے فرمان کا مطلب جو) فرمایا: «ولَئنْ سَألْتَهُم مَن خَلَقَ السّماواتِ وَ الأرضَ لَيَقُولُنَّ اللّهُ»، " اگر آپ ان سے پوچھیں کہ زمین و آسمان کو کس نے پیدا کیا تو وہ ضرور کہیں گے : اللہ نے۔
ماخذ: التوحید، شیخ صدوق نمبر331
ID: 155
7369
ما أخْلَصَ عَبدٌ للّهِ عزّوجلّ أربَعينَ صباحاً إلّا جَرَتْ يَنابِيعُ الحِكمَةِ مِن قَلبِهِ على لِسانِهِ.
پیغمبراکرم (صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم):
خالص عبادت یہ ہے کہ آدمی اپنے پروردگار کے علاوہ کسی پر امید نہ رکھے اور اپنے گناہ کے علاوہ کسی سے نہ ڈرے۔
ماخذ: عیون اخبار الرضا (علیه‌السلام) جلد2 صفحہ69
ID: 150
6315
إنَّ لِكُلِّ حَقٍّ حَقيقةً، وَ ما بَلغَ عَبدٌ حقيقةَ الإخْلاصِ حتّى لا يُحِبَّ أنْ يُحْمَدَ على شي ءٍ مِن عَمَلٍ للّهِ.
پیغمبراکرم (صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم):
یقیناً ہر حق کی کوئی حقیقت ہے اور بندہ اخلاص کی حقیقت تک نہیں پہنچتا یہاں تک کہ پسند نہ کرے کہ کوئی عمل بھی جو اس نے اللہ کے لیے کیا ہے اس پر اس کی تعریف کی جائے۔
ماخذ: بحار الانوار جلد51 صفحہ304
ID: 141
9182
إذا عَمِلْتَ عَمَلًا فَاعْمَلْ للّهِ خالِصاً؛ لأنَّهُ لا يَقْبَلُ مِن عِبادِهِ الأعْمالَ إلّا ما كانَ خالِصاً.
پیغمبراکرم (صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم):
جب تم کوئی عمل انجام دو تو خالص اللہ کے لیے انجام دو، کیونکہ وہ اپنے بندوں کے اعمال قبول نہیں کرتا سوائے اس کے جو خالص ہو۔
ماخذ: بحار الانوار جلد1 صفحہ103
ID: 140
8486

دائرہ تلاش

Package»بسته احادیث درباره Dieu
حدیث ویژه

امام
پیغمبراکرم (صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم)
امام علی (علیہ السلام)
حضرت فاطمہ زہرا (سلام الله علیہا)
امام حسن (علیہ السلام)
امام حسین (علیہ السلام)
امام سجاد (علیہ السلام)
امام باقر (علیہ السلام)
امام جعفر صادق (علیہ السلام)
امام کاظم (علیہ السلام)
امام رضا (علیہ السلام)
امام جواد (علیہ السلام)
امام هادی (علیہ السلام)
امام حسن عسکری (علیہ السلام)
امام مهدی (علیہ السلام)

زبانیں
English
فارسـی
Español
Pусский
العربیـه
اردو
Français
 汉语
Indonesia
Türkçe

مضامین